کیا ایمونیم سلفیٹ کھاد کا استعمال صحت اور ماحول کے لیے خطرہ بن رہا ہے؟
کیا ایمونیم سلفیٹ کھاد کا استعمال صحت اور ماحول کے لیے خطرہ بن رہا ہے؟
ایمونیم سلفیٹ کھاد، جسے زرعی دنیا میں خصوصی طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اس کا اثر انسانوں، جانوروں اور ماحول پر ایک اہم موضوع بن چکا ہے۔ یہ کھاد فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے مشہور ہے، لیکن کیا یہ واقعی صحت اور ماحول کے لیے خطرہ ثابت ہو رہی ہے؟
ایمونیم سلفیٹ کھاد: ایک جائزہ
ایمونیم سلفیٹ کھاد ایک کیمیائی کھاد ہے جو اپنی افادیت اور پیداواریت کی وجہ سے زراعت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کا بنیادی جزو امونیم سلفیٹ ہے، جو زمین میں نائٹروجن کی مقدار کو بڑھاتا ہے۔ یہ نائٹروجن فصلوں کے نمو میں انتہائی مددگار ہوتا ہے، مگر اس کے منفی اثرات بھی بے شمار ہیں۔
صحت پر اثرات
حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایمونیم سلفیٹ کھاد کے زیادہ استعمال سے آبی وسائل میں زہریلے مادے شامل ہو سکتے ہیں۔ مثلاً، اگر کسی کسان نے کھیتوں میں ضرورت سے زیادہ کھاد ڈال دی تو یہ زیر زمین پانی میں شامل ہو کر انسانی صحت پر اثر ڈال سکتا ہے۔ یہ عام بیماریاں جیسے کہ گیسٹروانٹرائٹس، جلدی بیماریاں اور دیگر پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔
مقامی کیس اسٹڈیز
پاکستان کے مختلف علاقوں میں جیسے کہ پنجاب اور سندھ میں، کئی کسانوں نے سگریٹ میں استعمال ہونے والے مواد کی جانچ کی۔ ایک ایک مقامی کسان، ناصر، نے بتایا کہ اس کے کھیتوں میں ایمونیم سلفیٹ کھاد کے استعمال کے بعد نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہوا بلکہ اس نے خود بھی کئی صحت مسائل کا سامنا کیا۔ اس کی کھیت کی پیداوار میں اضافے کے باوجود، اس کو اور اس کے خاندان کو صحت کی شکایات کا سامنا کرنا پڑا۔
ماحول پر اثرات
ایمونیم سلفیٹ کھاد کے اثرات صرف صحت تک محدود نہیں ہیں، بلکہ یہ ماحول میں بھی خطرہ پیدا کر سکتی ہے۔ جب یہ کھاد زمین میں گرتی ہے تو یہ کیمیائی مواد زمین کی زرخیزی کو متاثر کرتا ہے۔ زمین کے بہت زیادہ زرخیز ہونے سے ابتدا میں تو پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، مگر بعد میں زمین کی زرخیزی میں برابر کی کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔
متاثرہ علاقوں کی کہانیاں
پاکستان کے مختلف علاقوں میں کسانوں نے یہ محسوس کیا ہے کہ جب وہ ایمونیم سلفیٹ کھاد کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو چند سال بعد زمین کی پیداواریت میں کمی آتی ہے۔ مثال کے طور پر، ایک علاقہ جو پہلے گندم کی پیداوار میں خود کفیل تھا، اب اس نے دیگر کھادوں کا استعمال شروع کر دیا ہے تاکہ پیداوار کو دوبارہ بڑھایا جا سکے۔
کیا ہے حل؟
ایمونیم سلفیٹ کھاد کی اضافی مقدار اور اس کے منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، جدید زراعت کی ضرورت ہے کہ وہ متوازن کھادوں کا استعمال کرے۔ Lvwang Ecological Fertilizer جیسے متبادل ماحولیاتی کھادیں کسانوں کو ایک مستحکم اور صحت مند ماحول فراہم کر سکتی ہیں۔ یہ کھادیں نہ صرف زمین کی زرخیزی کو بڑھاتی ہیں بلکہ صحت پر منفی اثرات کو بھی کم کرتی ہیں۔
کامیابی کی کہانیاں
کچھ کسانوں نے Lvwang Ecological Fertilizer کا استعمال شروع کیا ہے جس سے انہوں نے اپنی پیداوار میں قابل ذکر بہتری دیکھی ہے۔ خانیوال سے ایک کسان، احمد نے بتایا کہ اس نے اپنی کھیتوں میں روایتی ایمونیم سلفیٹ کھاد کے بجائے لیوانگ کا استعمال کیا، اور اس کی فصل کا معیار قابل فخر ہوا۔
اختتام
ایمونیم سلفیٹ کھاد کا استعمال ایک اہم مسئلہ ہے جو صحت اور ماحول دونوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ کسانوں کو چاہیے کہ وہ اس کے متبادل کے طور پر جدید، صحت مند اور ماحولیاتی کھادوں کی طرف توجہ دیں، جیسے کہ Lvwang Ecological Fertilizer۔ صرف اس طرح ہم ایک صحت مند مستقبل کی طرف گامزن ہو سکتے ہیں، جہاں زراعت کا فائدہ بھی ہو اور صحت میں بہتری بھی۔
21
0
0
All Comments (0)
Previous: 유리섬유 절단사 사용 시 주의해야 할 주요 문제점은?
Next: Macchina da taglio laser aperta: Qualità a confronto con altri modelli
If you are interested in sending in a Guest Blogger Submission,welcome to write for us!
Comments